امتحانات کی مناسبت سے والدین سے چند گزارشات*
*امتحانات کی مناسبت سے والدین سے چند گزارشات*
امتحانات کے ایام میں اکثر طلبہ ذہنی وجسمانی اعتبار سے تناؤ کے شکار ہوتے ہیں، ان ایام میں والدین کو جن چیزوں کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے، آج انہیں مختصر طور پر پیش کیا جا رہا ہے تاکہ والدین ان چیزوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر اپنے بچوں کے مستقبل کو تابندہ وتانبناک بنا سکیں، اللہ تعالٰی ہم سب کو بہتر سے بہتر طریقے پر اپنے بچوں کی تربیت کی توفیق عطا فرمائے آمین-
اول) شوسل میڈیا کا استعمال کرنے سے دور رکھیں: سچ پوچھو تو موبائل فون، واٹس ایپ، فیس بک، اور لیپ ٹاپ وغیرہ کا استعمال طلبہ کے لیے ضرر رساں ہے، کیونکہ اس میں فائدہ سے زیادہ طلبہ کے لیے نقصان ہے، ان جدید وسائل کا سب سے بڑا نقصان وقت کا ضیاع اور اخلاقی بگاڑ ہے، والدین اور سرپرستوں کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو اس کے استعمال سے روکیں، اور ان کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں، ان پر احتسابی نظر رکھیں، بالخصوص امتحانات کے ایام میں اپنے بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں تاکہ وہ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوسکیں، لیکن آج کون ان قیمتی نصیحت پر کرے اور کون ہاتھ پکڑ کر زبردستی عمل کرائے، ہمارے بچے امتحان میں فیل ہوسکتے ہیں یہ گوارا ہے لیکن واٹس ایپ اور فیس بک کیسے چھوڑ سکتے ہیں؟
یہی وجہ ہے کہ آج جدید وسائل کے غلط استعمال کی وجہ سے طلبہ میں تعلیمی گراوٹ ہے، ان کی کاپیاں مکمل نہیں رہتی ہیں، ہوم ورک پورا نہیں ہو پاتا ہے، ایکسرسائز مکمل نہیں ہو پاتی ہے جس کے نتیجے میں بچہ یا تو فیل ہوجاتا ہے یا کم اور معمولی نمبر سے پاس ہوجاتا ہے مگر کسی کام کا نہیں رہتا ہے، لہذا ایسے وقت میں والدین کی ایک بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر کرتے ہوئے انہیں تعلیم پر رغبت دلائیں، اچھے نمبرات سے کامیاب ہونے کا ذوق اور شوق پیدا کریں-
دوم) والدین اللہ سے اپنے بچوں کی کامیابی کی دعا کرنا نہ بھولیں: والدین کی دعائیں بچوں کے حق میں قبول ہوتی ہے، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ لَا شَكَّ فِيهِنَّ:دَعْوَةُ الْوَالِدِ، وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ، وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ"(سنن ابوداؤد:1535/حسن) تین لوگوں کی دعائیں قبول ہونے میں کوئی شک ہی نہیں ہے، والد کی دعا، مسافر کی دعا ا ور مظلوم کی دعا-
والدین آج اپنا محاسبہ کریں کہ کیا وہ اپنے بچوں کی ترقی کے لیے رب العالمین سے دعا کرتے ہیں، والدین تو ہمیشہ اپنے بچوں کے مستقبل کی کامیابی کے لیے بڑے فکر مند رہتے ہیں، بڑی محنت ومشقت کرتے ہیں، لیکن دعا کرنے میں شدید کوتاہی کرتے ہیں-
سوم) والدین اپنے بچوں کے لیے مناسب غذا فراہم کریں: امتحان کے ایام میں والدین کو خاص طور سے چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے اچھی غذا کا بندوبست کریں، بالخصوص یادداشت کو مضبوط کرنے والی چیزیں جیسے بادام گھی پستہ شہد اور موسمی پھل پھروٹ وغیرہ کے کھلانے کا انتظام کریں تاکہ دماغ تیز رہے، جوابات تحریر کرنے میں سہولت ہو سکے-
چہارم) سونے اور جاگنے کے وقت پر گہری نظر رکھیں: امتحانات کے ایام میں اپنے بچوں کو جلد سونے کی تاکید کریں تاکہ آنے والے کل کے امتحان میں اچھی طرح مکمل جواب لکھ سکیں، اگر وہ رات میں زیادہ تاخیر سے سوئیں گے تو انہیں جواب لکھنے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا، لہذا اپنے بچوں کو علی الصبح بیدار کریں، نماز فجر باجماعت پڑھنے کی تاکید کریں، تلاوت قرآن پاک کی ترغیب دیں پھر چائے ناشتے کے بعد امتحان کی تیاری پر آمادہ کریں-
پنجم) امتحانات کے ایام میں والدین اپنے بچوں سے کتاب کے اندر سے کچھ سوالات پوچھیں اور آزمائیں کہ ہمارے لڑکے نے کتنی تیاری کی ہے؟
ششم) والدین اپنے بچوں کو اہم اور خاص سوالات کی نشاندہی کرائیں اور مفید نکات کو قلمبند کرائیں، ان کی علمی مدد کریں-
اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہمارے سرپرستوں اور ذمہ داروں کو مذکورہ بالا گزارشات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور بچوں کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دینے کی توفیق ارزانی دے آمین-
Comments
Post a Comment