Posts

Showing posts from March, 2018

امام اوزاعی رحمہ الله کی خشیت الہی

*امام اوزاعی رحمہ الله کی خشیت الہی* 👈"ایک مرتبہ ایک عورت امام اوزاعی رحمہ اللہ کی بیوی کے ساتھ آئی، تو اس نے چٹائی کو بالکل گیلا پایا جس پر امام اوزاعی رحمہ اللہ نماز ادا کرتے تھے، چنانچہ اس نے ان کی اہلیہ سے کہا کہ ممکن ہے کہ بچے نے یہاں پر پیشاب کردیا ہو، تو ان کی اہلیہ نے فرمایا کہ ماجرا یہ نہیں ہے بلکہ یہ شیخ محترم کے آنسو کی پہچان اور علامت ہے جو کہ اپنے سجدے میں ہر روز صبح تک روتے ہیں- *(البدايةوالنهاية:لابن کثیر: ١٣/ ٤٤٨-٤٤٩)*

*دنیا کا سب سے قیمتی پانی*

       *دنیا کا سب سے قیمتی پانی*                    آپ دنیا کے کسی بھی کونے میں جا کر کسی بھی صاحب ایمان سے پوچھیں کہ دنیا کا سب سے قیمتی پانی کونسا ہے؟ تو بچہ بچہ یہی جواب دے گا کہ وہ مبارک پانی زمزم ہے جو مکہ مکرمہ میں ہے، زمزم یہ اللہ رب العالمین کی عظیم نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی ہے، زمزم کا نام سنتے ہی فوراً سیدنا ابراہیم، اسماعیل اور حضرت ہاجرہ علیھم الصلاۃ والتسلیم کی تاریخ اور ان کی بےمثال قربانیاں دل ودماغ میں گردش کرنے لگتی ہیں، اور جب ان کی تاریخ یاد آتی ہے تو آنکھیں اشک بار ہوجاتی ہیں-        زمزم کی تاریخ بڑی قدیم ہے، جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی بیوی ہاجرہ اور اپنے فرزند ارجمند اسماعیل کو اللہ کے حکم سے مکہ مکرمہ میں چھوڑ کر چلے گئے اور پھر کچھ دنوں کے بعد حضرت اسماعیل سخت پیاسے ہوگئے تو حضرت ہاجرہ اپنے شیرخوار بچے کو پانی پلانے کے لیے بالکل بےتاب ہوگئیں، پانی کی تلاش میں صفا پہاڑی سے مروہ اور مروہ پہاڑی سے صفا چکر لگانے لگیں، لیکن کہیں پانی ندارد، مگر اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا، بالآخر ناامید ہو کر اپنے بچے اسماعیل علیہ السلام کے پاس آئیں تو دیکھا کہ حض

عورت کی حکومت ایک عجیب حماقت*

*عورت کی حکومت ایک عجیب حماقت*                            عورت کا دائرہ کار اس کا گھر ہے، عورت اپنے گھر میں رہ کر اپنی اولاد کی دینی تربیت سے لیس کرے، اسلام نے عورت کو گھر کی ملکہ اور رانی قرار دیا ہے، عورت کو اس بات کی قطعاً اجازت نہیں ہے کہ وہ مردوں کے شانہ بشانہ چلے، مردوں کی مشابہت اختیار کرے، سرعام بازاروں کی زینت بنے، مشاعروں کے اسٹیج پر شعراء کے ساتھ ہم نشینی اختیار کرے، سیاست میں قدم رکھے، بزنس وتجارت میں بلا شرعی حدود وقیود مشارکت کرے، ہاں اگر شرعی اصولوں کی پابندی کرلے تو عورت تجارت کرسکتی ہے لیکن یہ اس کی ذمہ داری نہیں ہے، کیونکہ شریعت اسلامیہ نے کمانے اور نان و نفقہ کا فریضہ شوہر کے سر پر رکھا ہے- قارئین کرام! عورت کا سیاست میں قدم رکھنا حماقت کی نشانی ہے، اسلام نے عورت کو یہ حق نہیں دیا ہے کہ وہ حکمرانی کرے، سیاسی امور کی انجام دہی میں بنفس نفیس شرکت کرے، پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جب ایرانی حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے میں عورت نے جب حصہ لیا تو آپ نے اس کی ناکامی کی بددعا دی ہے،  اس کی دلیل صحیح بخاری کی یہ روایت ہے، "لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَ

سفر ایک عذاب ہے*

              *سفر ایک عذاب ہے*                             سفر کے معنی اجالے اور روشن ہونے کے ہوتے ہیں، چونکہ سفر سے انسانی عقل میں پختگی اور رسوخ پیدا ہوتا ہے، سفر کی تکلیفات ومشکلات سے انسان بہت سارے تجربات سے بہرور ہوتا ہے، سفر میں کبھی آزمائش اپنوں سے پہنچتی ہے اور کبھی غیروں سے، بہرکیف دونوں سے ملنے والی تکلیفیں بڑی شدید ہوتی ہیں، لہذا بنا ضرورت سفر نہ کریں، جب سفر کرنا ضروری اور لازمی ہو تبھی اہل خانہ سے جدا ہوں، اور جیسے ضرورت پوری ہو جائے، جیسے کام بن جائے فوراً اہل وعیال یعنی منزل کی طرف کوچ کرنے میں جلدی کرنا چاہیے، اس لیے کہ جب تک سفر میں رہیں گے کھانے پینے رہنے سہنے اور سونے کی تنگی وپریشانی میں رہیں گے، قدم قدم پر آزمائش کا مقابلہ کرنا پڑے گا، علاوہ ازیں شب و روز مالی خسارہ بھی ہو گا، بنابریں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر سے جلد واپس ہونے کی تاکید کی ہے، اس کی دلیل صحیح بخاری کی یہ حدیث ہے، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:"السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ الْعَذَابِ، يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ طَعَامَهُ وَ

*مہمانوں کی ضیافت ایک عظیم عبادت*

*مہمانوں کی ضیافت ایک عظیم عبادت*                           مہمانوں کی عزت کرنا جہاں یہ فطری ضرورت ہے وہیں یہ ایک عظیم عبادت بھی ہے بشرطیکہ اسے دین اور شریعت کا حکم سمجھ کر ادا کیا جائے، ریا ونمود سے ہٹ کر اخلاص اور خلوص للہیت کے ساتھ انجام دیا جائے، کیونکہ ہر نیکی کی قبولیت میں اخلاص اور ایمان دونوں رکن رکین ہیں، مہمانوں کی عزت وتکریم کرنا، حسن اخلاق سے پیش آنا، اچھے سے اچھا کھلانا، رہنے رسہنے کا بہترین انتظام کرنا ہمارے دین کا بنیادی حصہ ہے، شریعت مطہرہ نے مہمانوں کی ضیافت اور خاطر داری کو ایمان کی مرکزی پہچان بتلائی ہے، مطلب یہ کہ اگر کسی کے ایمان کا اندازہ لگانا ہو تو اس کے یہاں مہمان بن کر جائیے-        مہمان نوازی ایمان کی شناخت ہے، اس کی دلیل صحیح بخاری کی یہ روایت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلاَ يُؤْذِ جَارَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ"(صحيح بخاری:6018) جو اللہ پر اور آ

امتحانات کی مناسبت سے والدین سے چند گزارشات*

*امتحانات کی مناسبت سے والدین سے چند گزارشات*                           امتحانات کے ایام میں اکثر طلبہ ذہنی وجسمانی اعتبار سے تناؤ کے شکار ہوتے ہیں، ان ایام میں والدین کو جن چیزوں کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے، آج انہیں مختصر طور پر پیش کیا جا رہا ہے تاکہ والدین ان چیزوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر اپنے بچوں کے مستقبل کو تابندہ وتانبناک بنا سکیں، اللہ تعالٰی ہم سب کو بہتر سے بہتر طریقے پر اپنے بچوں کی تربیت کی توفیق عطا فرمائے آمین- اول) شوسل میڈیا کا استعمال کرنے سے دور رکھیں: سچ پوچھو تو موبائل فون، واٹس ایپ، فیس بک، اور لیپ ٹاپ وغیرہ کا استعمال طلبہ کے لیے ضرر رساں ہے، کیونکہ اس میں فائدہ سے زیادہ طلبہ کے لیے نقصان ہے، ان جدید وسائل کا سب سے بڑا نقصان وقت کا ضیاع اور اخلاقی بگاڑ ہے، والدین اور سرپرستوں کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو اس کے استعمال سے روکیں، اور ان کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں، ان پر احتسابی نظر رکھیں، بالخصوص امتحانات کے ایام میں اپنے بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں تاکہ وہ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوسکیں، لیکن آج کون ان قیمتی نصیحت پر کرے اور کون ہاتھ پکڑ کر زبردستی عمل کرائے، ہ

*امتحانات میں صادر ہونے والی غلطیاں*

*امتحانات میں صادر ہونے والی غلطیاں*                      عصری علوم کے طلبہ و طالبات کا سالانہ امتحان شروع ہو چکا ہے، بس عنقریب کچھ دنوں کے بعد مدارس اسلامیہ کے طلبہ و طالبات کا سالانہ امتحانات کا آغاز ہونا ہی چاہتا ہے، اس مناسب سے عربی وعصری طلبہ و طالبات کو ہم یہ بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ امتحانات میں صادر ہونے والی غلطیاں کیا ہیں؟ تاکہ طلبہ ان غلطیوں سے اجتناب کر کے اپنے اخلاق وکردار اور عزت و وقار کے حسن میں دوبالا کر سکیں، تعلیم پر مکمل توجہ دے کر اپنا اور اپنے اساتذہ ووالدین کا نام روشن کر سکیں- قارئین کرام! امتحانات میں طلبہ سے جن غلطیوں کا صدور ہوتا ہے وہ غلطیاں حسب ذیل ہیں:(1) نماز تاخیر سے پڑھنا (2) امتحان ہال میں کاپی کتاب یا امتحان کے مضمون کے متعلق کچھ نکات یا تفصیلات لکھ کر لے جانا(3) دوران امتحان اپنے آس پاس کے طلبہ و طالبات سے پوچھ پوچھ کر لکھنا (4) دوران امتحان نقل کرانا (5) دوران امتحان بلا ضرورت سپروائزر سے ہم کلام ہونا، اسے پریشان کرنا یا اس کے ساتھ سوء ادبی سے پیش آنا (6) اپنے ساتھ امتحان کے لازمی اشیاء کو ساتھ نہ لانا (7) قضاء حاجت سے فارغ ہوکر نہ آنا (8) امت

مسافروں کے لیے چند گزارشات*

      *مسافروں کے لیے چند گزارشات* *                             سفر انسانی زندگی کا جزء لاینفک ہے، الحمدللہ! آج وسائل سفر میں غیر معتدبہ ترقی وسہولت رونما ہو چکی ہیں، جن کے پیش نظر مسافروں کے لیے حیران کن آسانیاں فراہم ہو رہی ہیں، لیکن سفر ایک ابتلاء وآزمائش کی آماجگاہ ہے، دنیا کتنی بھی ترقی وعروج پر پہنچ جائے مگر سفر کی تکلیفیں کبھی کم اور کبھی زیادہ ہمیشہ پائی جائیں گی- قارئین کرام! مسافروں کے لیے چند گزارشات ہیں، اگر دوران سفر ان گزارشات پر عمل کیا جائے تو اپنے سفر کو خوش گوار بنایا جا سکتا ہے، وہ گزارشات درج ذیل ہیں:(1) اسٹیشن پر وقت سے پہلے پہنچیں اور سواری پر بیٹھتے ہی سفر کی دعا پڑھیں (2) اپنے سامان کی حفاظت کریں (3) فرض نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ نوافل کااہتمام کریں (4) ہمیشہ اپنے ساتھ اپنا معلوماتی کارڈ (جیسے ادھار کارڈ، پاسپورٹ، پین کارڈ، ووٹر آئیڈی کارڈ وغیرہ) میں سے کوئی ایک ضرور رکھیں (5) سفر میں ہلکی غذا کا انتخاب کریں اور معتدل کھانا کھائیں (6) سفر میں دعائیں قبول ہوتی ہیں، لہذا سفر میں اپنے لیے اور دوست واحباب کے لیے دعا کرنا نہ بھولیں (7) اپنے قریب بیٹھے ہوئے