Posts

Location of the Arabs

Image
  Beyond a shadow of doubt, the biography of Prophet Muhammad (phub) manifested represents an exhaustive embodiment of the sublime Divine Message that he communicated in order to deliver the human race from the swamp of darkness and polytheism to the paradise of light and monotheism. An image, authentic as well as comprehensive, of this Message is therefore only attainable through careful study and profound analysis of both backgrounds and issues of such a biography. In view of this, a whole chapter is here introduced about the nature and development of Arab tribes prior to Islam as well as the circumstantial environment that enwrapped the Prophet's mission. Location of the Arabs Linguistically, the word "Arab" means deserts and waste barren land well-nigh waterless and treeless. Ever since the dawn of history, the Arabian Peninsula and its people have been called as such. The Arabian Peninsula is enclosed in the west by the Red Sea and Sinai, in the east by the Arabian G

آپ نے مسجد کیوں چھوڑ دی؟

Image
بسم الله الرحمن الرحيم وبه نستعين          آپ نے مسجد کیوں چھوڑ دی؟ *ازقلم:عبیداللہ بن شفیق الرحمٰن اعظمی محمدی مہسلہ*                         مسجد اللہ کا گھر ہے، اللہ کے نزدیک اس روئے زمین کی سب سے پاکیزہ اور سب سے پیاری جگہ مسجد ہے، سوچیے دنیا میں ہزاروں اور کھربوں کی تعداد میں بڑے بڑے محلات ہوں گے، شاہی حویلیاں ہوں گی، شیش محل ہوں گے، عمدہ و حسین گھر ہوں گے، عجوبہ مکانات ہوں گے، مگر وہ سب پیارے نہیں ہیں، مسجد اللہ کو پیاری ہے چاہے وہ جیسی بھی ہو، چھپر کی ہو، لکڑی کی ہو، چھت نما ہو، چھوٹی ہو، بڑی ہو، یقیناً بڑا خوش نصیب ہے وہ انسان جس کا قدم مسجد کی طرف بڑھتا ہے، مسجد سے قریب رہتا ہے اور بڑا بدنصیب ہے وہ انسان جو مسجد سے بھاگتا ہے، باجماعت مسجد میں نماز نہیں ادا کرتا ہے، مسجد سے دشمنی کرتا ہے، جہالت کی انتہاء ہے کہ آدمی اپنی مسجد چھوڑ دے اور گھر میں نماز پڑھے، اسلام میں اجتماعیت ہے، باجماعت نماز پڑھنے کی فضیلت بھی ہے، تاکید بھی ہے اور جماعت چھوڑنے پر وعید بھی ہے، بعض علماء نے یہاں تک کہا ہے کہ جو شخص بنا عذر شرعی کے جماعت چھوڑ کر گھر میں نماز پڑھ لے تو اس کی نماز ہی نہیں ہ

کیا ووٹ دینا ناجائز کام ہے؟

Image
بسم الله الرحمن الرحيم وبه نستعين                   کیا ووٹ دینا ناجائز کام ہے؟ *ازقلم:عبیداللہ بن شفیق الرحمٰن اعظمی محمدی مہسلہ*                           اس وقت ملک ہندوستان میں انتخابات جدید کی لہر دوڑ رہی ہے، ابھی دو دن قبل ہر پارٹی کے امیدوار ریلی اور مظاہرے میں سرگرم تھے، لیکن اب گیارہ مئی سے الیکشن شروع ہوچکا ہے، ووٹنگ کا یہ سلسلہ پورے  ملک میں ایک ماہ تک جاری وساری رہے گا، ضرورت ہے کہ جملہ باشندگان ہند اس حساس وقت میں سیاسی بصیرت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے روشن مستقبل کا انتخاب کریں، متحد ہو کر اس پارٹی کو ووٹ دیں جو قوم کا خیرخواہ ہو، درد مند ہو، غیرت مند ہو، قیادت کے لائق ہو، غریبوں کا ہمدرد ہو-      قارئین کرام! بعض کج فہم اور احمق لوگ یہ کہتے ہیں کہ ووٹ دینا درست نہیں ہے، کیونکہ ہم ووٹ ڈال کر غیروں اور مشرکوں کی حمایت کر رہے ہیں، میرے بھائی ہم جس ملک میں رہتے ہیں وہ جمہوری ملک ہے، اس ملک میں ووٹ دینا ناجائز نہیں ہے بلکہ ہر فرد پر ووٹ دینا ضروری ہے اور یہ اس کا حق ہے، اور جب یہ ہو کہ اگر ہم ووٹ نہیں دیں گے تو ظالم پارٹیوں کو جیتنے کا موقع مل جائے گا پھر وہ ہوگا جو ن

خود کشی کے اسباب اور سدباب

Image
          خود کشی کے اسباب اور سدباب *ازقلم:عبیداللہ بن شفیق الرحمٰن اعظمیؔ محمدیؔ مہسلہ*       خود کشی ایک نہایت بدترین جرم ہے، خود کشی اسلامی شریعت میں بہت بڑا گناہ ہے، خود کشی جہنم میں لے جانے والا عمل ہے، لہذا اس گناہ سے بہت دور رہنا چاہیے، خود کشی سے بچنا تو بہت دور کی بات اس کے متعلق سوچنا بھی نہیں چاہیے، کیونکہ خودکشی کوئی مسئلہ کا حل نہیں بلکہ یہ خود ایک مسئلہ ہے، دیکھیے صاف حدیث میں ہے کہ خود کشی کرنے والا شخص جیسے دنیا میں اپنی جان ہلاک کرتا ہے بعینہ اسی وہ طرح مرنے کے بعد بھی اپنی جان ہلاک کرتا ہے، آخرت کا یہی عذاب اسے دیا جائے گا (صحیح بخاری:5778)    قارئین کرام! آدمی خود کشی کیوں کرتا ہے؟ اس کے اسباب وعوامل کیا ہیں؟ آئیے آج ہم انہیں جاننے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ہم ان اسباب سے دور رہ کر خود کشی کی لعنت سے بچ سکیں، خوش حال زندگی گزار کرسکیں اور اللہ کا نیک بندہ بن سکیں، اللہ تعالٰی ہمیں اس کی توفیق دے آمین-                     *خود کشی کے اسباب* اول) ایمان باللہ، ایمان بالقدر اور توکل علی اللہ کی کمزوری- دوم) قرض کا بوجھ- سوم) عشق ومعاشقہ- چہارم) مقصد میں ناکامی  

اہل جنت کی باہم گفتگو

Image
             اہل جنت کی باہم گفتگو *ازقلم:عبیداللہ بن شفیق الرحمٰن اعظمیؔ محمدیؔ مہسلہ*       جنتی لوگ جنت میں باہم اپنے دوست، احباب، رشتہ دار، قرابت دار سے ملاقات کریں گے، ایک دوسرے سے گفتگو کریں گے، خوب مزے لے لے کر باتیں کریں گے، دنیا کی پر مشقت زندگی کو یاد کر کے ملی جنت پر رب العالمین کا خوب شکر ادا کریں گے، عالیشان مسندوں، سجے تختوں اور نفیس وعمدہ فرشوں پر تکیے لگائے جلوہ افروز ہوں گے، میل ومحبت کا اظہار کریں گے، وہاں کسی سے دل میں کوئی بغض، نفرت، کینہ، کپٹ اور مار پیٹ کا کوئی تصور نہیں ہوگا، بلکہ اہل جنت بالکل آمنے سامنے بھائی کی طرح بیٹھ کر باہم گفتگو کریں گے، اللہ تعالٰی فرماتا ہے، "وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِم مِّنْ غِلٍّ إِخْوَانًا عَلَى سُرُرٍ مُّتَقَابِلِينَ"(الحجر:47) اُن کے دلوں میں جو تھوڑا بہت کھوٹ، کینہ کپٹ ہو گا اسے ہم نکال دیں گے، وہ آپس میں بھائی بھائی بن کر بالکل آمنے سامنے تختوں پر بیٹھیں گے۔        اہل جنت کی گفتگو میں ہمیشہ پاکیزگی کی جھلک ہوگی، وہاں کوئی گناہ اور لغو بات کا نام ونشان نہیں ہوگا، ہر وقت ان کی زبان پر سلامتی کا کلمہ جاری ہوگا

Alcohol prohibited in Islam

Image
CAN A MUSLIM  DRINK ALCOHOL? When a European Airline was initially launched, a PRACTICING MUSLIM  gentleman was traveling in the first class section. An air hostess approached him with a complimentary drink, this was an alcoholic drink, but the man politely refused.The air hostess returned but this time brought the drink on a platter, designed to appeal and impress. However, the MUSLIM man again politely refused, explaining he doesn't drink alcohol.The air hostess was concerned and informed the manager. The manager approached the man with another platter, now designed with flowers. He questioned, “Is there something wrong with our service? Please enjoy the drink, it is a complimentary offer.” The man replied, “I am a MUSLIM and I do not drink alcohol? The manager still insisted that the man take the drink. Then, the MUSLIM  proposed that the manager should give the drink to the pilot first. The manager stated, “How can the pilot drink alcohol, he’s on duty! And if he drinks

محبت کرنے کے تین بنیادی اسباب

Image
*فطری طور پر کسی سے محبت کرنے کے تین بنیادی اسباب ہوتے ہیں، اول: جَمال (خوبصورتی) دوم: کمال (ہنر، فن، کارنامہ) سوم: نَوال (جود وسخاوت، داد ودہش، ہدایا وتحائف دینا) پیارے نبی کے اندر یہ تینوں اوصاف بدرجہ اتم پائے جاتے تھے، یہی وجہ ہے کہ دنیا کا ہر انصاف پسند انسان آپ سے محبت کرتا ہے، حتی کہ نان مسلم کی اکثریت بھی آپ کو چاہتی ہے، یہ ایسی سچائی ہے جس کا کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے، میں کہتا ہوں کہ رسول کی مبارک اور پاکیزہ سیرت کو غیروں نے بھی اجاگر کیا ہے، کتابیں لکھی ہیں، قصیدے کہے ہیں*(مستفاد از خطبات استاد محترم شیخ عبدالحسیب مدنی حفظہ اللہ) عبیداللہ شفیق الرحمٰن اعظمی محمدی مہسلہ  29/11/2018