اپنی بیٹیوں کی حفاظت کریں
اپنی بیٹیوں کی حفاظت کریں
اولاد اللہ کی عظیم نعمت ہیں، جن کی حفاظت وصیانت اور تربیت والدین کا ایک اہم فریضہ ہے، بچوں کے مقابلے میں بچیوں کی تربیت اور ان کی نگرانی بہت اہم اور حساس مسئلہ ہے، بچیوں کے متعلق والدین کو چاہیے کہ انہیں پردہ اور حجاب لگانے کی تاکید کریں، چست اور تنگ لباس پہننے سے دور رکھیں، گھر سے باہر جانے سے بچائیں، دکان وغیرہ پر نہ بٹھائیں، اپنے گھروں میں محارم کے علاوہ کسی بھی شخص کو نہ آنے دیں، گرچہ وہ اپنا دوست یا نوکر اور خادم ہی کیوں نہ ہو، اپنی بچیوں کو نصیحت کریں انہیں سمجھائیں، دینی تعلیم سے لیس کریں، ان کے دلوں میں اللہ کا خوف اور تقوی پیدا کریں، جہنم کی آگ سے ڈرائیں، اللہ کے سخت عذاب اور وعید سے آگاہ کریں، یہ چند احتیاطی تدابیر ہیں جن کو عملی جامہ پہنا کر ہم اپنی بچیوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں، اور اپنی بچیوں کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک بنا سکتے ہیں، دنیا میں نیک ونام اور بلند مقام حاصل کر سکتے ہیں، مرنے کے بعد آخرت میں سرخروئی وکامیابی پا سکتے ہیں، اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بشارت کے مستحق بن سکتے ہیں، آپ نے فرمایا جو دو بچیوں کی پرورش وپرداخت کرے یہاں تک کہ وہ دونوں بچیاں بالغ ہوجائیں تو وہ کل قیامت کے دن آئے گا میں اور وہ اس طرح ہوں گے آپ نے اپنی انگلیوں کو ملا لیا یعنی انگشت شہادت کو پیچ والی انگلی سے ملا لیا(صحيح مسلم:6864)
مگر افسوس صد افسوس آج شرعی اصولوں کی مخالفتیں بالکل عام ہیں، آج بیٹیاں سر عام بازاروں میں گھوم پھر رہی ہیں، غیر محرم مردوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر شہر بھر چکر کاٹ رہی ہیں، گھر سے بےنقاب نکل کر پارکوں ساحلوں اور ہوٹلوں کی زینت بن رہی ہیں، بعض بے حس بے غیرت بے حیا اور بے شرم والدین خود اپنی بچیوں کو بےحیائی کا سامان فراہم کرتے ہیں، انہیں اپنی دکانوں پر سامان فروخت کرنے لیے بٹھاتے ہیں، واللہ ایسے والدین اور سرپرست دیوث اور ملعون ہیں، ایسے لوگوں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے اور اپنی بہن بیٹیوں کی سخت حفاظت کرنی چاہیے، دکانوں میں بٹھانے سے اجتناب کرنا چاہیے، لیکن ایسے لوگوں کو جب سمجھایا جائے تو الٹا سمجھانے والوں کو وہ نصیحت کرنے لگتے ہیں، لیکن جب ان کی بیٹیاں گھر سے فرار ہوتی ہیں اور کورٹ میریج کرلیتی ہیں، مذہب کی تبدیلی کراتی ہیں، بغیر ولی کے شادی رچاتی ہیں، تب ان کی آنکھیں کھلتی ہیں، لہذا والدین اور ذمہ داران کو چاہیے کہ وہ اپنی جوان بیٹیوں کی قدر کریں انہیں پردے اور حجاب میں رکھیں، بنا ضرورت گھر سے باہر جانے سے روکیں، دعاہےرب العالمین سے کہ مولائے کریم ہمیں اپنی بیٹیوں کی حفاظت اور دینی تربیت کی توفیق عطا فرمائے آمین-
Comments
Post a Comment