آصفہ بانوں کے قاتلین تین بڑی سزاؤں کے مستحق ہیں
آصفہ بانوں کے قاتلین تین بڑی سزاؤں کے مستحق ہیں موجودہ دور میں جس قدر بےحیائی اور بدکاری کا عروج ہے شاید کہ ماضی میں اس کی مثال موجود نہ ہو، اس وقت زناکاری پورے ملک کا ایک حساس مسئلہ بن گیا ہے، آئے دن عصمت دری اور اجتماعی آبروریزی کے واردات اور واقعات پیش آرہے ہیں، اب بڑھتی بےحیائی کچھ تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے، ہم اس وقت ایسے بےحیائی کے واقعات سنتے سنتے بالکل پک چکے ہیں، واللہ ایسے ایسے حادثات ہیں جو رونگٹے کھڑے کر دینے والے ہیں، دلوں کو دہلا دینے والے ہیں، ظالم اپنی ہوس اور شہوت کی پیاس بجھا بجھا کر بڑی بےرحمی اور بڑی بےدردی سے معصوم اور نابالغ بچیوں کا گلہ کاٹنے کے باوجود بھی شہر شہر آزاد گھومتا ہے، اور ستم بالائے ستم یہ ہے کہ اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی ہمارے ذمہ داران کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتا ہے، جب عوام کا سخت احتجاج ہوتا ہے، پبلک سڑک پر اتر آتی ہے، تب ایوانوں میں کھل بھلی مچلتی ہے، ذمہ داروں اور حکمرانوں کی آنکھیں کھلتی ہیں، اور ایسے ظالموں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ لیا جاتا ہے، اس کے بعد مجرم کی گرفتاری تو ہو جاتی ہے لیکن اس کو سزا مل...